میلسی شہر سے تقریبا" 10 کلو میٹر جانب جنوب قدیم قصبہ جلّہ جیم واقع ھے ۔ تحصیل میلسی میں فتح پور کے بعد سب سے قدیم قصبہ ھے اکبر بادشاہ کے دورِ حکومت کے وقت یہ علاقہ پرگنہ ھاکڑہ کے نام سے جانا جاتا تھا ۔ اکبر بادشاہ کے دربار میں حکیم اور مذھبی و سیاسی مشیر کی حیثیت سے میں جلال الدین کا اھم مقام تھا ۔ جب اکبر بادشاہ نے دین الہی کی بنیاد رکھی تو میاں جلال الدین نے اس کی بھر پور مخالفت کی ۔ بعد ازاں مجدد الف ثانی کے ساتھ کافی عرصہ تحریک میں سر گرم رھے جس سے اکبر بادشاہ کو سیاسی طور پر عدم استحکام کا سامنا کرنا پڑا اور جب اس کے بیٹے نے اقتدار سنبھالا تو اس نے پرانے مشیروں کو بلایا جن میں میاں جلال الدین بھی شامل تھے ۔ ان کے خدمات کے عوض ان کو پرگنہ ھاکڑہ الاٹ کیا گیا اور یہاں پر مسلمانوں کے استحکام اور ھندؤں کے فساد سے نمٹنے کیلئے قلعہ نما فصیل بنائی گئی جس کے اثار تا وقت موجود ھیں ۔ اس علاقہ کا نام میاں جلال الدین کے نام کی نسبت جلّہ جیم رکھا گیا۔